نئی دہلی26جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کیجریوال حکومت میں 21پارلیمانی سیکرٹری کے مسئلے پر کانگریس پارٹی نے 21اسمبلی حلقوں میں زوردار مظاہرہ کیا۔اس موقع پر دہلی کانگریس صدر اجے ماکن نے اتوار کو کارکنوں کے درمیان پہنچ کر سب کا جوش بڑھایا۔کانگریس پارٹی نے مطالبہ رکھا کہ دہلی کی 21اسمبلی سیٹوں پر جلد انتخابات کرائے جائیں اور عام آدمی پارٹی کے21ممبران اسمبلی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔اس موقع پر اجے ماکن نے آپ کے 21ممبران اسمبلی سے استعفیٰ اوران سیٹوں پر تازہ انتخابات کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ہم الیکشن چاہتے ہیں۔پہلے ممبران اسمبلی کی تنخواہ3لاکھ روپے کی اور اب پارلیمانی سیکرٹری بنا کر فائدہ کا عہدہ دے دیا۔یہ کیسی عام آدمی کی حکومت ہے۔اس لئے21اسمبلی سیٹوں سے آپ کے ممبران اسمبلی کواستعفیٰ دیناچاہئے۔اجے ماکن نے کہاکہ دہلی میں چل رہی سیاست کو دینے کے بعد یہاں کے عوام پھر سے کانگریس کو اقتدار میں دیکھنا چاہتی ہے۔ماکن نے کہاکہ عوام واپس کانگریس کو پکار رہی ہے۔انتخابات ہونے دیجئے ہم 21میں سے 20اسمبلی سیٹ جیت جائیں گے۔ابھی کارپوریشن میں بھی 13میں سے 5سیٹیں ہم جیتے ہیں۔ماکن نے کہا کہ21ایم ایل اے جانے والے ہیں جبکہ27پر بھی پرافٹ لینے کا معاملہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اس حکومت کے قول اور فعل میں تضادہے۔جتنے بھی فائدہ کے عہدے ہیں، تمام غیر آئینی ہیں۔انہیں سب سے استعفیٰ دینا چاہئے۔دہلی کانگریس صدر نے کہا کہ کیجریوال حکومت کی شبیہ خراب ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے انہوں نے اس کو بہتر بنانے کیلئے کروڑوں کا خرچ کیا ہے۔ماکن نے کہاکہ ساکھ گر رہی ہے اس لئے پی آر ایجنسی لی گئی ہے۔526کروڑ کا بجٹ ناکافی تھاکیاجس میں200کروڑ کی ایجنسی ہائر کر لی گئی؟ ۔دہلی کے نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا اتوار کو وزیر اعظم مودی کے سامنے سرینڈرکرنے جا رہے تھے۔اس سے پہلے ہی پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔اس بارے میں پوچھے جانے پر ماکن نے کہاکہ یہ ڈرامے کی پارٹی ہے، دہلی میں ایساڈراما کبھی نہیں ہوا۔پہلے وزیر داخلہ دہلی کے وزیراعلیٰ کے گھر بیٹھے اور اب دہلی کے نائب وزیراعلیٰ وزیر اعظم کے گھرجارہے ہیں۔کیا دہلی کے عوام نے دونوں ڈرامے بازوں کو اسی دن کیلئے منتخب کیاتھا؟۔اجے ماکن نے کہا کہ وزیراعلیٰ اروندکیجریوال کو عوام کی کوئی فکر نہیں ہے اور وہ صرف اس کے فوائد کے بارے میں سوچنا۔انہوں نے کہاکہ کجریوال جی نہیں چاہتے کہ دہلی کے عوام کا فائدہ ہو۔کجریوال جی چاہتے ہیں انہیں زیادہ پاور کس طرح ملے؟۔ انہیں دہلی پولیس کس طرح ملے؟ ۔ان کی ہر جنگ صرف پاور اور ایمبشن ہے، نہ کہ عوام کے فوائد کی۔یہ دلی کوپانی اور بجلی نہیں دینا چاہتے۔یہ اپنے آپ کیلئے زیادہ پاور لینا چاہتے ہیں۔